
توماج صالحی کی سزائے موت رواں برس جون میں ختم کر دی گئی تھی۔ انھیں اکتوبر 2022 میں عوامی سطح پر مہاسا امینی کی مبینہ پولیس حراست میں ہلاکت کے بعد ملک میں پھوٹنے والے مظاہروں کی حمایت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ جب ایران کی ایک عدالت نے معروف ریپر توماج صالحی کو سزائے موت سنائی تو ان کے وکیل نے اسے ’عجیب اور بہت ہی غیر معمولی‘ عدالتی کارروائی قرار دیا تھا۔
توماج صالحی اپنی موسیقی کے ذریعے سخت حکومتی پالیسیوں اور ایرانی اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرنے میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
انھیں سزائے موت سنائے جانے کا تعلق سنہ 2022 اور سنہ 2023 کے دوران اُن احتجاجی مظاہروں میں شرکت اور حمایت سے ہے جو 22 سالہ کرد لڑکی مہاسا امینی کی پولیس حراست میں مبینہ ہلاکت کے خلاف تھے۔
خیال رہے کہ کرد لڑکی مہاسا امینی پر الزام تھا کہ اس نے مبینہ طور پر سر پر حجاب لینے کے احکامات پر عمل نہیں کیا