دو وزرا کی ناراضی کے بعد آئی جی موٹروے پولیس کا تبادلہ

پاکستان کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں، جب پولیس سروس آف پاکستان کے گریڈ 21 کے افسر، انسپکٹر جنرل (آئی جی) موٹروے پولیس سلمان چوہدری کو، بظاہر وفاقی حکومت کے دو طاقتور وزیروں کے سامنے کھڑے ہونے کی سزا دیتے ہوئے ان کے عہدے سے ہٹا کر انہیں “آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی” (او ایس ڈی) بنا دیا گیا۔

پاکستانی بیوروکریسی کے مطابق، “آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی” کے عہدے پر تعیناتی ان افسران کی سزا کے طور پر کی جاتی ہے جنہوں نے اعلیٰ حکام کے فیصلوں یا ہدایات کے خلاف جانے کی کوشش کی ہو یا جنہیں حکومتی دباؤ کا سامنا ہو۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ایک روز قبل وفاقی حکومت نے سلمان چوہدری کو ہدایت کی کہ وہ اگلے احکامات تک اسٹیبلشمنٹ ڈویژن میں رپورٹ کریں، اور ان کی جگہ وزارت داخلہ میں ایڈیشنل سیکریٹری کے طور پر خدمات انجام دینے والے رفعت مختار کو نیشنل ہائی ویز اینڈ موٹرویز پولیس (این ایچ اینڈ ایم پی) کا نیا انسپکٹر جنرل تعینات کر دیا تھا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ سلمان چوہدری کو ہٹانے کی اصل وجہ وزارت مواصلات اور وزارت داخلہ کے درمیان این ایچ اینڈ ایم پی کے انتظامی کنٹرول کی منتقلی کے معاملے پر ان کی مخالفت تھی۔ سلمان چوہدری نے اس تجویز کے خلاف اپنی شدید مخالفت کی تھی، جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹایا گیا۔ اس کے علاوہ، سلمان چوہدری نے وزارت مواصلات کے انچارج وزیر کے ساتھ فورس میں بھرتیوں کے معاملے پر بھی اختلافات پیدا کیے تھے، جس سے وزیر ناراض ہوئے۔

یہ تبدیلی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک میں بیوروکریسی اور حکومتی افسران کے درمیان تعلقات پیچیدہ ہو چکے ہیں، اور اعلیٰ حکام کے فیصلوں پر اختلافات اور طاقت کے مظاہرے سامنے آ رہے ہیں۔ سلمان چوہدری کی تبدیلی سے نہ صرف وزارت مواصلات اور وزارت داخلہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی آئی ہے بلکہ یہ معاملہ بیوروکریسی کے اندر بھی ایک اہم موضوع بن گیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *