سعودی عرب کو ریکوڈک منصوبے کے 15 فیصد شیئرز فروخت کرنے کے سلسلے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، وفاقی کابینہ نے اس معاہدے کی توثیق کر دی ہے، جس کے تحت سعودی عرب کو 540 ملین ڈالرز میں یہ شیئرز فروخت کیے جائیں گے۔ یہ معاہدہ بین الحکومتی ٹرانزیکشن ایکٹ کے تحت براہ راست طے پایا ہے، جو دونوں ممالک کے درمیان اعتماد اور مضبوط اقتصادی تعلقات کو ظاہر کرتا ہے۔
معاہدے کے تحت، سعودی عرب پاکستان کو دو اقساط میں 540 ملین ڈالرز کی ادائیگی کرے گا۔ پہلے مرحلے میں 10 فیصد شیئرز کی منتقلی کے بعد سعودی عرب 330 ملین ڈالرز ادا کرے گا، جبکہ دوسرے مرحلے میں 5 فیصد شیئرز کی منتقلی کے بدلے 210 ملین ڈالرز کی ادائیگی کی جائے گی۔ یہ ادائیگیاں دونوں ممالک کے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم کردار ادا کریں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی فنڈ برائے ترقی نے بلوچستان میں معدنیات کی ترقی کے لیے مزید 150 ملین ڈالرز فراہم کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے۔ یہ سرمایہ کاری بلوچستان کے معدنی وسائل کی ترقی اور علاقے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے اہم ہوگی۔ اس کے علاوہ، سعودی عرب نے چاغی میں معدنیات کی تلاش کے لیے سرمایہ کاری کرنے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے، جو خطے میں اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھول سکتی ہے۔
ریکوڈک منصوبے میں وفاقی حکومت اور بلوچستان حکومت کے پاس مشترکہ طور پر 50 فیصد شیئرز کی ملکیت ہے، جبکہ باقی 50 فیصد شیئرز غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاس ہیں۔ سعودی عرب کی شمولیت اس منصوبے میں نہ صرف بین الاقوامی اعتماد کو بڑھائے گی بلکہ پاکستان کی معدنیاتی صنعت میں مزید سرمایہ کاری کو بھی فروغ دے گی۔
یہ معاہدہ پاکستان کے لیے مالی استحکام کی سمت ایک اہم قدم ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف غیر ملکی زرمبادلہ میں اضافہ ہوگا بلکہ بلوچستان کے معدنی وسائل کو عالمی سطح پر فروغ دینے میں بھی مدد ملے گی۔ مزید برآں، یہ شراکت دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔