ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں ڈیرہ-ٹانک روڈ پر پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی مشترکہ چوکی پر ہونے والے خودکش حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں، جبکہ چوکی کو شدید نقصان پہنچا۔ یہ واقعہ کنوری پوسٹ پر پیش آیا، جہاں ایک خودکش بمبار نے گاڑی کے ذریعے چوکی کو نشانہ بنایا۔
اطلاعات کے مطابق خودکش بمبار نے خیبر پختونخوا حکومت کے کمیونیکیشن اینڈ ورکس ڈپارٹمنٹ کی ایک سرکاری گاڑی استعمال کی، جو دہشت گردوں نے 10 دسمبر کو چھینی تھی۔ دھماکہ اتنا شدید تھا کہ نہ صرف چوکی کو نقصان پہنچا بلکہ علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ زخمی ہونے والے 4 سیکیورٹی اہلکاروں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال ڈیرہ اسماعیل خان منتقل کر دیا گیا، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جارہی ہے۔
حملے کے دوران خودکش بمبار کے پیچھے مسلح افراد ایک رکشے میں پہنچے اور چوکی پر فائرنگ کی۔ تاہم، سیکیورٹی اہلکاروں نے موثر جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو پسپا کیا، جس کے بعد وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے ہتھلہ، کلاچی، ڈیرہ اسماعیل خان، اور ٹانک کے علاقوں میں بھاری نفری تعینات کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ علاقے کی ناکہ بندی کر کے دہشت گردوں کی تلاش کے لیے اہم کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ حملہ ایک منظم حکمت عملی کا حصہ معلوم ہوتا ہے، کیونکہ خودکش بمبار نے سرکاری گاڑی کو استعمال کرتے ہوئے چوکی کو نشانہ بنایا، اور اس دوران دیگر دہشت گردوں نے حملے کو مزید نقصان دہ بنانے کے لیے فائرنگ کی۔ واقعے کے بعد تحقیقات جاری ہیں تاکہ حملے میں ملوث عناصر کو پکڑا جا سکے اور سیکیورٹی انتظامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔
حکام نے اس واقعے کو سیکیورٹی فورسز پر ایک سنگین حملہ قرار دیا ہے اور دہشت گردوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ عوامی حلقوں نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت سے سیکیورٹی کی صورتحال بہتر بنانے اور ایسے واقعات کے سدباب کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔