’پاکستان میں آن لائن نگرانی سخت لیکن ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کا کوئی نظام موجود نہیں‘

’پاکستان میں آن لائن نگرانی سخت لیکن ذاتی ڈیٹا کے تحفظ کا کوئی نظام موجود نہیں‘

 نومبر 2024ء کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہوں نے پاکستان کے پہلے آئی ٹی سٹی کی تشکیل کا اعلان کیا (ایسا کرنے کے لیے انہوں نے یقیناً وی پی این استعمال کیا ہوگا کیونکہ حکومت نے تو ایکس پر پابندی لگا رکھی ہے)۔

ان کا یہ اعلان سن کر یہ خیال آتا ہے کہ ایک ایسے ملک میں آئی ٹی سٹی بھلا کیا خدمات پیش کرسکتا ہے جہاں انٹرنیٹ، بنیادی پلیٹ فارمز اور ان کے مواد تک رسائی میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہو۔ ڈیجیٹل ترقی، عمارتیں بنانے یا سڑکیں بنانے کی طرح نہیں بلکہ یہ لوگوں کو بلاتعطل انٹرنیٹ اور اس سے وابستہ تمام خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کا نام ہے۔

 نمبر، کمپنی کے سی ای او یا سربراہ کا ای میل ایڈریس تفصیلات درکار ہوں گی۔

اکاؤنٹ بن جائے تو وی پی این کے رجسٹریشن فارم تک رسائی مل جاتی ہے۔ یہ فارم دیگر معلومات حاصل کرنا چاہتا ہے جیسے انٹرنیٹ سروس فراہم کنندہ، کسٹومر آئی ڈی، فون نمبر، وی پی این استعمال کرنے کا مقصد، وی پی این کی قسم، مواصلاتی لنک قائم کرنے کی تاریخ، آئی پی ایڈریس اور جامد آئی پی ایڈریس دریافت کرے گا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *