ضلع ٹانک میں سیکیورٹی فورسز نے ایک کامیاب آپریشن کے دوران فتنہ الخوارج کے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت سات خوارج کو ہلاک کر دیا۔ یہ آپریشن 17 اور 18 دسمبر کی درمیانی شب انٹیلی جنس بیسڈ اطلاعات کی بنیاد پر کیا گیا تھا، جب سیکیورٹی فورسز کو ضلع ٹانک میں خوارج کی موجودگی کے بارے میں اطلاع ملی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس آپریشن میں انتہائی مطلوب خارجی سرغنہ علی رحمان عرف مولانا طہٰ سواتی کو ہلاک کر دیا گیا۔ مولانا طہٰ سواتی ایک خطرناک دہشت گرد تھا اور اس کا تعلق فتنہ الخوارج سے تھا۔ اس آپریشن کے دوران 7 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا، جنہوں نے سیکیورٹی فورسز کے خلاف شدید مزاحمت کی۔
آپریشن کے دوران ایک خارجی دہشت گرد نے اپنی مذموم کوششیں جاری رکھتے ہوئے ایک گھر میں داخل ہو کر دو بچوں کو یرغمال بنا لیا۔ سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس دہشت گرد نے فرار ہونے کے لیے خاتون کا لباس پہن لیا تھا تاکہ وہ فورسز سے بچ سکے۔ دہشت گرد نے دونوں بچوں کو اپنے فرار کے دوران ڈھال کے طور پر استعمال کرنے کی کوشش کی، تاہم فورسز نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے دونوں بچوں کو بحفاظت بازیاب کرایا اور دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔
اس کامیاب آپریشن کے دوران فورسز نے دہشت گردوں کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے ان کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے یہ آپریشن دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک اہم قدم اور علاقے میں امن و امان کے قیام کی طرف ایک سنگ میل ثابت ہوا۔ فورسز کی بروقت کارروائی اور ہوشیاری نے بچوں کی جانیں بچا کر ایک اور ممکنہ سانحے کو روکا۔ اس کامیاب آپریشن نے دہشت گردوں کو ایک اور اہم شکست دی ہے اور علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی بھرپور کارروائی کا پیغام دیا ہے۔