ن لیگ کے بجائے آزاد امیدوار تصور کیا جائے، عادل بازئی کی رکنیت بحالی کا نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے این اے 262 کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے عادل بازئی کی قومی اسمبلی کی رکنیت بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد عمل میں آیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق، عادل بازئی کو اب مسلم لیگ ن کے بجائے آزاد امیدوار تصور کیا جائے گا۔

عادل بازئی کے خلاف یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے قومی اسمبلی میں بجٹ اور آئینی ترمیم پر پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیا۔ مسلم لیگ ن کی قیادت نے اس انحراف کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کے خلاف ریفرنس دائر کیا تھا۔ یہ ریفرنس مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں جمع کرایا گیا، جس کے نتیجے میں الیکشن کمیشن نے عادل بازئی کو نااہل قرار دیا تھا۔

عادل بازئی نے اپنی نااہلی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا۔ سپریم کورٹ نے اس کیس کی سماعت کے بعد عادل بازئی کو بحال کرنے کا حکم دیا، جس کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے ان کی رکنیت بحال کر دی۔ تاہم، اب وہ آزاد امیدوار کے طور پر اپنی رکنیت جاری رکھیں گے اور مسلم لیگ ن کے رکن نہیں سمجھے جائیں گے۔

یہ فیصلہ سیاسی اور قانونی حلقوں میں خاصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ سپریم کورٹ کا فیصلہ نہ صرف عادل بازئی کے لیے اہم ہے بلکہ یہ سیاسی جماعتوں کے اندرونی ڈسپلن اور پارلیمانی پالیسیوں کے حوالے سے بھی ایک نظیر قائم کرتا ہے۔ عادل بازئی کی بحالی کے بعد ان کے آئندہ سیاسی کردار پر بھی گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

5 thoughts on “ن لیگ کے بجائے آزاد امیدوار تصور کیا جائے، عادل بازئی کی رکنیت بحالی کا نوٹیفکیشن جاری

  1. Đến với J88, bạn sẽ được trải nghiệm dịch vụ cá cược chuyên nghiệp cùng hàng ngàn sự kiện khuyến mãi độc quyền.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *