
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کےمطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیرنے نارووال اور سیالکوٹ میں فیلڈٹریننگ مشقوں کا معائنہ کیا جہاں آرمی چیف کی آمد پرکورکمانڈر گوجرانوالہ اور انسپکٹرجنرل آف ٹریننگ اینڈایویلیوایشن نے ان کا استقبال کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف کو مشق کے مقاصد اور انعقادکے بارے میں جامع بریفنگ دی گئی جب کہ مشقوں کا مقصد ابھرتے آپریشنل چینلجز سے نمٹنے کے لیے پیشہ ورانہ مہارتوں اور میدان جنگ کا طریقہ کار بہتر بنانا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمر، انفنٹری، میکنائزڈانفنٹری، آرٹلری، ائیررڈیفنس، آرمی ایوی ایشن، اینٹی ٹینک گائیڈڈ میزائل یونٹس نےمربوط فائر اور مینیوورآپریشن کیے جب کہ برقی جنگی صلاحیتوں اور معلوماتی
آپریشنز کے مؤثراستعمال کابھی مظاہرہ کیاگیا
آئی ایس پی آر کے مطابق ان آپریشنزکو دشمن کے مواصلات میں خلل ڈالنے، جدید میدان جنگ کے ماحول میں غلط معلومات کی حکمت عملیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا بتانا ہےکہ آرمی چیف نے دن فوجیوں کے ساتھ فیلڈ میں گزارا اور فوجی جوانوں کے تربیتی معیار، آپریشنل تیاری اور بلند حوصلے کی تعریف کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے جنرل عاصم منیر نے کہا کہ مسلح افواج، قوم کی پرعزم حمایت کے ساتھ تمام خطرات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، قومی حمایت سے مادر وطن کی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
یہ خبر پاک فوج کی فیلڈ ٹریننگ اور اس کے مقاصد کے بارے میں ہے۔ میں اس بات کی تعریف کرتا ہوں کہ فوجی مشقوں کے ذریعے پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ کیا یہ مشقیں واقعی نئے آپریشنل چیلنجز سے نمٹنے میں مددگار ثابت ہوں گی؟ مجھے لگتا ہے کہ فوجیوں کا حوصلہ بلند رکھنا بہت ضروری ہے، اور آرمی چیف کا ان کے ساتھ وقت گزارنا قابل ستائش ہے۔ کیا آپ کو نہیں لگتا کہ جدید میدان جنگ کے لیے برقی جنگی صلاحیتوں پر توجہ دینا وقت کی ضرورت ہے؟ میں حیران ہوں کہ کیا ان مشقوں کے نتائج کو عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا؟ کیا آپ کے خیال میں یہ اقدامات ملکی سلامتی کو مزید بہتر بنائیں گے؟ مجھے لگتا ہے کہ اس طرح کی تربیت قومی دفاع کے لیے انتہائی اہم ہے۔