ضلع مستونگ میں مقامی صحافی نیاز بلوچ پر پولیس تشدد کے خلاف شدید احتجاج کیا جا رہا ہے۔ آل بلوچستان بے روزگار یونین اور زمیاد یونین نے پولیس فورس کی جانب سے چھوٹی گاڑیوں سے زبردستی بھتہ وصولی کے خلاف صحافی کی نشاندہی پر کیے گئے تشدد کے خلاف کوئٹہ، کراچی مرکزی شاہراہ کو مقامی ہوٹل کے مقام پر بند کر دیا ہے۔
احتجاجی مظاہرین نے دھرنا دے کر شاہراہ کو ہر قسم کے ٹریفک کے لیے بند کر دیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ صحافی پر تشدد آزادی صحافت پر حملہ اور پولیس کے اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔
تفصیلات کے مطابق، پولیس اہلکاروں نے صحافی نیاز بلوچ کو نشاندہی کرنے پر شدید تشدد کا نشانہ بنایا، ان کا موبائل فون چھین لیا، اور انہیں ہراساں کرتے ہوئے ان کی بنائی گئی ویڈیوز زبردستی ڈیلیٹ کروا دیں۔ یہ واقعہ مقامی افراد میں شدید غم و غصے کا سبب بنا ہے، اور لوگ پولیس کے اس غیر قانونی عمل کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ صحافی پر تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔ عوام کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو احتجاج مزید شدت اختیار کر سکتا ہے۔