وفاقی حکومت نے سائبر کرائم قانون میں ترمیم کا مسودہ پیش کرتے ہوئے جعلی خبروں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت سزاؤں کی تجویز دی ہے۔ مسودے کے مطابق، جان بوجھ کر جعلی خبریں پھیلانے والے افراد کو 5 سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
اس ترمیم کے تحت ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی (ڈی آر پی اے) کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے، جو قانون نافذ کرنے والے اداروں، ریاستی اداروں، یا کسی بھی شخص کے خلاف آن لائن مواد کو بلاک یا ہٹانے کا اختیار رکھے گی۔
اتھارٹی کو مذہبی یا نسلی منافرت، دہشت گردی اور ریاست مخالف مواد کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ، کسی بھی قابل اعتراض مواد یا جعلی معلومات کے ذریعے خوف و ہراس یا امن و امان کو نقصان پہنچانے والوں کو سخت سزا دی جائے گی۔
اتھارٹی کے فیصلوں کو ایک ٹربیونل میں چیلنج کرنے کی گنجائش بھی رکھی گئی ہے تاکہ قانون کے تحت شفافیت اور توازن برقرار رہے۔
یہ اقدام ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کو روکنے اور ملک میں سائبر سیکیورٹی کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ موجودہ حکومت سوشل میڈیا پر جعلی خبروں اور گمراہ کن پروپیگنڈے کے خلاف سرگرم ہے، جس سے قومی مفادات کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ مزید تفصیلات کے لیے ہماری خبر کو پڑھتے رہیں!
