اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی وطن واپسی کے لیے امریکہ جانے والے وفد کو مالی معاونت فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ اقدام ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی درخواست پر کیا گیا، جنہوں نے ڈاکٹر عافیہ کی صحت اور جلد وطن واپسی کی اہمیت پر زور دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج سردار اعجاز اسحاق خان کی سربراہی میں سماعت ہوئی، جس میں وزارت خارجہ، ڈاکٹر فوزیہ کے وکیل اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ وفد کے ویزا درخواستیں جمع ہو چکی ہیں اور جلد منظوری متوقع ہے۔
وفد میں سینیٹر بشریٰ شامل ہوں گی، جبکہ سینیٹر عرفان صدیقی ذاتی وجوہات کی بنا پر شرکت نہیں کر سکیں گے۔ کیس کی اگلی سماعت 13 جنوری کو ہوگی۔
اکتوبر 2024 میں وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے انسانی بنیادوں پر رحم کی اپیل کی تھی۔ حکومت نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہوں نے امریکی انتظامیہ سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
ڈاکٹر عافیہ صدیقی اس وقت ٹیکساس، امریکہ کی ایک جیل میں سزا کاٹ رہی ہیں۔ ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کے حوالے سے شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے اپنی اپیل میں کہا کہ اس انسانی مسئلے پر فوری توجہ دی جائے، اور امریکی صدر سے اس سلسلے میں رحم کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کی۔
پاکستانی حکومت کی یہ کوششیں ڈاکٹر عافیہ کی رہائی اور وطن واپسی کی امید کو زندہ رکھتی ہیں، جو کئی سالوں سے عوامی توجہ کا مرکز ہیں۔
