پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں میں حالیہ اضافہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلن

سال 2025 کا پہلا اہم قانونی کیس لاہور ہائیکورٹ میں دائر کیا گیا، جس میں حالیہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو چیلنج کیا گیا ہے۔ یہ متفرق درخواست جوڈیشل ایکٹوزم پینل کے ذریعے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر کی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے 56 پیسے فی لیٹر پٹرول اور 2 روپے 96 پیسے فی لیٹر ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ یہ اضافہ حقائق کے برعکس اور غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق حکومت کے پاس پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے لیے کوئی واضح اور شفاف میکانزم موجود نہیں ہے، اور یہ اقدام عوام پر غیر ضروری مالی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے نہ صرف عوام کو معاشی مشکلات کا سامنا ہوگا بلکہ مہنگائی کی شرح میں بھی اضافہ ہوگا۔ درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ حالیہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کو کالعدم قرار دے اور حکومت کو شفاف اور قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کا پابند کرے۔

یہ کیس عوامی دلچسپی کا مرکز بن چکا ہے، کیونکہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اثر براہ راست عوام کے روزمرہ کے اخراجات پر پڑتا ہے۔ عدالت کے فیصلے کا عوامی اور معاشی سطح پر گہرا اثر ہونے کی توقع ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *