کراچی کی مقامی عدالت نے 7 سال قبل کرنٹ لگنے سے بچے کی موت کے معاملے میں کے-الیکٹرک کو ایک کروڑ 93 لاکھ روپے ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کیس کی سماعت کراچی کی سینئر سول جج عنبرین جمال کی عدالت میں ہوئی۔
نیوز رپورٹ کے مطابق، عدالت نے کے-الیکٹرک کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے اس کے حکام کو لواحقین کو مذکورہ رقم ادا کرنے کا حکم دیا۔ درخواست گزار کے وکیل کے مطابق، یہ افسوسناک واقعہ 2017 میں پیش آیا تھا، جب کراچی میں ہونے والی بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے کمسن اذان کی موت ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ اس دوران کئی علاقوں میں بجلی کے کھمبوں یا تاروں میں کرنٹ آ جانے کے باعث شہریوں کو خطرات کا سامنا رہا، اور اس حادثے میں اذان کی ہلاکت ایک مثال بن گئی۔ عدالت نے اس فیصلے میں کے-الیکٹرک کو اس حادثے کی ذمہ داری قرار دیتے ہوئے ان سے لواحقین کو ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا۔ یہ فیصلہ کے-الیکٹرک کے لیے ایک سنگین انتباہ ہے کہ وہ اپنے سسٹمز کی حفاظت اور شہریوں کے تحفظ کے لیے بہتر اقدامات کرے۔
یہ کیس شہریوں کی جانب سے بجلی کمپنیوں کے خلاف قانونی کارروائیوں میں ایک اہم پیشرفت ہے، اور یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ عوامی اداروں کی جانب سے غفلت یا لاپرواہی کے نتیجے میں ہونے والی اموات پر اب انصاف کے عمل کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔