وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے تحت اساتذہ کی تعیناتی کے مسئلے کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ منگل کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں رکن اسمبلی میر زابد علی ریکی نے اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے امیدواروں کا مسئلہ ایوان میں اٹھایا۔
میر زابد علی ریکی نے بتایا کہ سردار بہادر خان ویمن یونیورسٹی کے تحت اساتذہ کی تعیناتیوں میں شفافیت اور میرٹ کے حوالے سے سوالات اٹھائے جا رہے ہیں، جس کے باعث امیدوار احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے درخواست کی کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔
جواب میں، صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید درانی نے ایوان کو بتایا کہ محکمہ تعلیم کو اس عمل کے دوران کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم حکومت کی کوشش رہی ہے کہ اس مسئلے کو جلد سے جلد حل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے 37 اضلاع میں سے 23 اضلاع کے نتائج موصول ہو چکے ہیں، اور باقی اضلاع کے اعتراضات دور کرنے کے لیے مزید وقت دیا گیا ہے۔
وزیر تعلیم نے واضح کیا کہ تعیناتیوں کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اور میرٹ پر مبنی فیصلے کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں حکومت روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ کا وژن ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کیا جائے تاکہ بلوچستان کے عوام کو بہتر زندگی کے مواقع مل سکیں۔
وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بھی اس موقع پر اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت عوامی مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی تعیناتیوں کے عمل کو جلد از جلد مکمل کر کے احتجاج کرنے والوں کے خدشات دور کرے گی۔
اسمبلی کے اجلاس میں اس معاملے پر بحث کے بعد واضح ہوا کہ حکومت تعیناتی کے عمل کو شفاف اور منصفانہ بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور تمام اعتراضات کا جائزہ لے کر ان کا حل نکالا جائے گا تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو اور تعلیم کے شعبے میں مزید بہتری لائی جا سکے۔