وزیر اعظم کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا آغاز نواز شریف کی منظوری سے مشروط ہوگا اور حکومت اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس عمل میں شامل رکھے گی۔
مقامی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں رانا ثناء اللہ نے واضح کیا کہ حکومت کا موقف جامع ہوگا، لیکن جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “اگر پی ٹی آئی جلد بازی میں سول نافرمانی کی تحریک چلانا چاہتی ہے تو شوق سے کرے، لیکن یہ ناکام ہوگی۔”
انہوں نے اوورسیز پاکستانیوں کی حمایت پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ اپنی ترسیلات اپنے خاندانوں کو بھیجتے ہیں، نہ کہ حکومت کو، اس لیے سول نافرمانی کا اثر ان پر نہیں پڑے گا۔
پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان مذاکرات کا راستہ پہلے ہی کئی شرائط کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ پی ٹی آئی نے بات چیت سے پہلے اپنی سول نافرمانی کی کال واپس لینے اور مکمل اختیارات کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کی شرط رکھی ہے، جبکہ مسلم لیگ (ن) نے سابقہ ناکام مذاکرات کے پیش نظر ٹھوس یقین دہانیاں طلب کی ہیں۔
تازہ ترین سیاسی خبروں کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں!