اقوامِ متحدہ نے اسرائیلی فوج کی گولان بفر زون میں پیش قدمی کو 1974 کے معاہدے کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین دوجارک کے مطابق، اسرائیلی فوج نے تین مختلف مقامات پر زون کے اندر موجودگی برقرار رکھی ہے، جو کہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے اعلان کیا کہ شام میں صدر بشارالاسد کے زوال کے بعد ممکنہ خطرات کے پیش نظر گولان زون کا کنٹرول سنبھالنے کے احکامات دیے گئے ہیں۔ اسرائیلی حکام کے مطابق، اس اقدام کا مقصد کسی بھی مسلح افراد کی بفر زون میں داخلے کو روکنا اور اسرائیلی دفاع کو یقینی بنانا ہے۔
واضح رہے کہ 1974 میں گولان زون میں اسرائیلی اور شامی علاقوں کے درمیان اقوام متحدہ کی نگرانی میں ایک غیر فوجی بفر زون قائم کیا گیا تھا۔ اقوام متحدہ نے اسرائیل اور شام دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے خطے میں استحکام برقرار رکھیں۔
مزید تفصیلات اور خبروں کے لیے فالو کریں کوئٹہ وال نیوز۔