کوئٹہ دھرنا: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مظاہرہ ختم کرنے کی درخواست مسترد کر دی

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی آئینی بینچ، جس کی سربراہی جسٹس امین الدین خان کر رہے تھے، نے جمعرات کو بلوچستان میں بچوں کے اغوا سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ اغوا ہونے والے بچے کی حفاظت ان کی اولین ترجیح ہے۔

جج، جو خود بھی بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں، نے واضح کیا کہ آئینی بینچ نے اس معاملے پر از خود نوٹس نہیں لیا بلکہ یہ کیس پہلے سے عدالت میں زیر سماعت ہے۔

بلوچستان میں یہ احتجاج اس وقت شروع ہوا جب 15 نومبر کو ایک 10 سالہ بچہ، جو ایک سنار کا بیٹا تھا، مسلح افراد کے ہاتھوں اسکول سے واپسی کے دوران اغوا ہو گیا۔

جمعرات کی سماعت کے دوران، اٹارنی جنرل پاکستان منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ اغوا کے معاملے پر ایک خفیہ پیش رفت رپورٹ جمع کرائی گئی ہے اور درخواست کی کہ آئینی بینچ اسے چیمبرز میں دیکھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچے کی بازیابی کے لیے ایک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (JIT) کی تشکیل پر کام جاری ہے۔

بینچ نے رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے سماعت مختصر مدت کے لیے ملتوی کر دی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *