وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اعلان کیا کہ حکومت ملک کو انتشار سے بچانے اور قومی استحکام یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات اٹھانے سے نہیں گھبرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ فوج اور سول قیادت ایک جسم اور ایک جان کی مانند ہیں، اور حالیہ احتجاج کے دوران فوج اور خفیہ ایجنسیوں نے حکومت کے ساتھ مکمل تعاون کیا۔ وزیراعظم نے ان عناصر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جو اپنے مفادات کے لیے پاکستان کے امن اور معیشت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘ایسی سازشوں کا خاتمہ ضروری ہے جو ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔’ انہوں نے خبردار کیا کہ حکومت ان عناصر کو کسی صورت برداشت نہیں کرے گی جو ملک کی معیشت اور استحکام کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ وزیراعظم نے حالیہ احتجاج کو ‘تحریک نہیں بلکہ تخریب کاری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی وجہ سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج جیسے اہم ادارے کو نقصان پہنچا، اور کاروبارِ زندگی معطل ہو گیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ضروری ہے کہ ملک کی معیشت کو بہتر بنایا جائے یا دھرنوں کے نقصان کو برداشت کیا جائے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا حکومت پر بھی تنقید کی کہ وہ اپنے فرائض سے غفلت برتتے ہوئے احتجاج میں شریک ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششوں کو سراہا جنہوں نے اسلام آباد میں امن بحال کرنے اور سازش ناکام بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
‘ہم پاکستان کو کسی قیمت پر قربان نہیں ہونے دیں گے،’ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا اور قوم کو یقین دلایا کہ ترقی، امن، اور استحکام کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔”
