خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے راجگال میں پاکستان افغانستان سرحد سے خوارج کے گروہ کی دراندازی کی کوشش سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دی۔ یہ واقعہ 19 اور 20 دسمبر کی درمیانی شب پیش آیا، جب خوارج کے ایک گروہ نے سرحد پار کر کے پاکستانی علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے فوراً کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اس دوران سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں 4 دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم، اس جھڑپ میں خیبر کے علاقے کے رہائشی 22 سالہ سپاہی عامر سہیل آفریدی شہید ہو گئے۔ شہید سپاہی کی قربانی علاقے کی سیکیورٹی کو مستحکم کرنے کے لیے تھی اور اس کی شہادت پر سیکیورٹی فورسز اور مقامی کمیونٹی نے گہرے دکھ کا اظہار کیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے مسلسل عبوری افغان حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ سرحد کے اطراف مؤثر بارڈر مینجمنٹ کو یقینی بنایا جائے، تاکہ غیر قانونی دراندازیوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو روکا جا سکے۔ پاکستان نے ہمیشہ افغان حکام سے کہا ہے کہ وہ سرحدی علاقوں میں سیکیورٹی کو مضبوط کریں اور غیر ریاستی عناصر کی سرحد پار کر کے پاکستان میں داخل ہونے کی کوششوں کو روکیں۔
پاکستان نے امید ظاہر کی ہے کہ عبوری افغان حکومت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے گی اور سرحد کے دونوں طرف امن و سکون کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ اس کے علاوہ، پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے سرحدی علاقے میں اپنی کارروائیاں مزید مستحکم کر لی ہیں، تاکہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا غیر قانونی سرگرمیوں کو فوری طور پر ناکام بنایا جا سکے۔
اس واقعے نے ایک بار پھر پاکستان کی سرحدی سیکیورٹی کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے اور یہ بھی واضح کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اپنی جانوں کی قربانی دے کر ملک کی حفاظت کر رہی ہیں۔