مرکز کی سست معاونت پر بلوچستان کو تشویش

کوئٹہ:
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی امداد میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

انہوں نے 2022 کی تباہی سے متاثرہ خاندانوں کو امداد فراہم کرنے میں کشمیر یتیم ریلیف ٹرسٹ (KORT) کی شاندار کوششوں کو سراہا۔

وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے آفات سے متاثرہ افراد کی مدد کو ایک عظیم انسانی فعل قرار دیا۔ انہوں نے KORT کے کام کو امید اور ترغیب کا ذریعہ قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی۔

KORT نے کوئٹہ، مستونگ، پشین، قلعہ سیف اللہ اور صحبت پور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 250 گھروں کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔

تقریب کے دوران، نئے تعمیر شدہ گھروں کی چابیاں متاثرہ خاندانوں کے حوالے کی گئیں، جو ان کے بحالی کے سفر میں ایک سنگ میل ہے۔

اپنی تقریر میں وزیراعلیٰ نے انسانی خدمت کے لیے وقف تنظیموں، جیسے KORT، کی حوصلہ افزائی کے لیے صوبائی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے سیلاب متاثرین کے لیے وفاقی امدادی اقدامات میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی مشکلات کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

مقامی حل کی صلاحیت کو اجاگر کرتے ہوئے، بگٹی نے تجویز دی کہ بلوچستان حکومت عوامی و نجی شراکت داری کے ماڈل کے ذریعے وفاقی سیلاب بحالی پروگرام کو آٹھ سے نو ماہ میں مکمل کر سکتی ہے۔

سندھ کے اسی طرح کے منصوبوں میں کامیابی سے متاثر ہو کر، جو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں مکمل ہوئے، انہوں نے بلوچستان میں بھی ان کامیابیوں کو دہرانے کے لیے پرامید اظہار کیا۔

ایک اہم اعلان میں وزیراعلیٰ نے بلوچستان میں یتیم بچوں کے لیے ایک بڑے پیمانے پر سہولت فراہم کرنے کے منصوبے کا انکشاف کیا۔

انہوں نے اس منصوبے کے لیے مفت زمین فراہم کرنے کا وعدہ کیا اور مخیر حضرات، سرکاری عہدیداروں، اور عوامی نمائندوں سے اس منصوبے کی حمایت کے لیے اپیل کی، ساتھ ہی اس خیراتی کام میں اپنی شرکت کا وعدہ بھی کیا۔

قومی یکجہتی کے جذبے کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیراعلیٰ نے کشمیر کے عوام کی جانب سے بلوچستان کے لیے اس مشکل وقت میں مدد کو سراہا۔

انہوں نے اسے کشمیر زلزلے کے دوران بلوچستان کی مدد کی یاد دہانی قرار دیا، جس سے قوم کو متحد کرنے والے رشتے کو اجاگر کیا۔

KORT کے چیئرمین چوہدری محمد اختر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کی انسانی خدمات کے لیے مسلسل عزم پر روشنی ڈالی۔

وزیراعلیٰ نے عطیہ دہندگان، رضاکاروں، اور دیگر معاونین کی خدمات کو تسلیم کرتے ہوئے تعریفی اسناد دینے کا اعلان کیا۔

تقریب میں صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکریٹریز، پیپلز پارٹی کے رہنما، اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات سمیت کئی ممتاز شخصیات نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ اور دیگر معزز مہمانوں کو یادگاری تحائف بھی پیش کیے گئے۔

اپنے اختتامی کلمات میں وزیراعلیٰ نے ایک ترقی یافتہ اور خوشحال بلوچستان کے اپنے وژن کو دہرایا اور کہا، “ہم مل کر اپنے صوبے کے لیے ایک مضبوط اور روشن مستقبل کی تعمیر کر رہے ہیں۔”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *