قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے نے جمعہ کو ریلوے کی زمینوں پر قبضے اور لیز کے مسائل حل کرنے کے لیے رکن قومی اسمبلی رمیش لال کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔
یہ اجلاس لاہور میں رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز خان کی صدارت میں ہوا، جس میں وسیم قادر، احمد سلیم صدیقی اور محمد جمال احسن خان کو ذیلی کمیٹی کے اضافی اراکین کے طور پر نامزد کیا گیا۔
اجلاس کے دوران کمیٹی نے وزارت سے ریلوے زمینوں کی لیزنگ پالیسی، اب تک دی گئی لیز کی کل تعداد، اور باقی زمین کی تفصیلات طلب کیں۔ ڈائریکٹر جنرل (پراپرٹی اینڈ لینڈ) نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ پراپرٹی اینڈ لینڈ رولز 22 جون 2023 کو وفاقی حکومت کی طرف سے منظور کیے گئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 10,782 ایکڑ ریلوے زمین پہلے ہی لیز پر دی جا چکی ہے، جبکہ 6,061 ایکڑ زمین مزید لیز کے لیے دستیاب ہے، جس میں سے 308 ایکڑ انتہائی کمرشل اہمیت کی حامل ہے۔ کمیٹی نے سفارش کی کہ وزارت لیزنگ کے عمل کو تیز کرے تاکہ زیادہ سے زیادہ ریونیو حاصل کیا جا سکے۔
کمیٹی نے اپنی سابقہ سفارشات پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور دو سابقہ ذیلی کمیٹیوں کی رپورٹس کو منظور کیا۔ اراکین نے ذیلی کمیٹیوں کی کارکردگی کو سراہا۔
اجلاس کے دوران 9 نومبر 2024 کو کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے خودکش حملے پر بھی گفتگو کی گئی۔
پاکستان ریلوے پولیس کے انسپکٹر جنرل نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بم دھماکہ حب چوکی کے رہائشی مراد علی نے کیا، جس کا ہدف جعفر ایکسپریس میں موجود فوجی اہلکار اور مسافر تھے۔ حملے میں 28 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں 14 فوجی اہلکار شامل تھے، جبکہ 68 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 30 فوجی اہلکار تھے۔ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)، ایک علیحدگی پسند تنظیم، نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
سانحے کے ردعمل میں وزیر اعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے فوجی آپریشن کی منظوری دی۔ انسپکٹر جنرل نے مزید انکشاف کیا کہ حملہ آور اور اس کے والد کے ڈی این اے ٹیسٹ تحقیقاتی عمل کے تحت کیے جا رہے ہیں۔
کمیٹی نے سیکیورٹی میں بہتری کی ضرورت پر زور دیا اور پاکستان ریلوے پولیس کے لیے فنڈز میں اضافہ، بھرتیاں، اور صلاحیتوں میں اضافے کی سفارش کی۔ مزید برآں، کمیٹی نے صوبائی حکومتوں سے درخواست کی کہ وہ اپنے متعلقہ صوبوں میں ریلوے اسٹیشنز کے ارد گرد حفاظتی دیواریں تعمیر کریں۔
اجلاس میں رمیش لال، وسیم قادر، احمد سلیم صدیقی، محمد جمال احسن خان، دیگر اراکین قومی اسمبلی، اور وزارت ریلوے اور پاکستان ریلوے کے سینئر افسران نے شرکت کی۔