رانی پور کے پیر کی حویلی میں مبیبہ تشدد کے ذریعے کمسن ملازمہ فاطمہ کے قتل کے مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی۔ تاہم، فاطمہ کے والدین نے عدالت کے جج محبوب علی جواہری پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیااس موقع پر جج محبوب علی جواہری نے فریادی کو ہدایت کی کہ اگر انہیں میری غیرجانبداری پر شک ہے تو وہ 10 روز کے اندر ہائی کورٹ میں مقدمہ منتقلی کی درخواست دائر کر سکتے ہیں، کیونکہ مقدمہ ہائی کورٹ منتقل کرنے کا اختیار ان کے پاس نہیں ہے۔مقدمے کی سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ہے، جب کہ سینئر ایڈوکیٹ نیر عباس کے انتقال کی وجہ سے عدالتی کارروائی معطل تھی اور سماعت چیمبر میں کی گئی۔جج نے مزید کہا کہ اگر فاطمہ کے والدین کو یقین نہیں آتا تو وہ ہائی کورٹ سے کیس منتقل کرنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔
