
سپریم کورٹ آف پاکستان کی آئینی بینچ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران تمام متعلقہ اداروں سے رپورٹس طلب کر لی ہیں۔
اٹارنی جنرل، وزارت داخلہ اور دیگر متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہزاروں افراد اب بھی لاپتہ ہیں اور صرف بیانات سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے پارلیمنٹ سے اقدامات کرنے کی اپیل کی اور مسئلے کے حل کے لیے مشترکہ اجلاس بلانے کی تجویز دی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حکومت مسئلے کے حل کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کابینہ کی ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو اس معاملے پر سفارشات پیش کرے گی۔