سال نو کا غیر مستحکم عالمی منظرنامہ: جغرافیائی سیاست اور کشیدگیاں

دنیا 2025 میں غیر یقینی اور انتشار کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔ یوکرین اور مشرق وسطیٰ میں جاری جنگیں، چین اور امریکہ کے درمیان بڑھتا ہوا تناؤ، اور گلوبل آرڈر میں مسلسل بگاڑ نے دنیا کو ایک خطرناک صورتحال سے دوچار کر دیا ہے۔

آرٹیکل کے مطابق، چین اور امریکہ کے تعلقات آئندہ سال کے لیے عالمی سیاست میں سب سے بڑا اثر ڈالیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت گیر پالیسیوں کے باعث ان دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی آ سکتی ہے۔ تجارتی مسائل، اقتصادی پابندیاں، اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں مقابلہ دنیا کی معیشت پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔

یورپ میں سیاسی تقسیم اور عوامیت (populism) کے عروج نے جمہوریت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ درمیانی سیاسی سوچ کا کمزور ہونا اور دائیں بازو کی سیاست کا بڑھتا ہوا رجحان نہ صرف یورپ بلکہ دنیا بھر میں ایک نیا چیلنج بن چکا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں جاری تنازعات، خاص طور پر یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی، عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اس تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی بات کی ہے، لیکن ابھی تک اس حوالے سے کوئی ٹھوس اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

اس کے ساتھ ساتھ، چین اپنی اقتصادی توسیع جاری رکھے ہوئے ہے، جس سے جنوبی ایشیا اور افریقہ میں نئی منڈیوں تک رسائی کے امکانات پیدا ہو رہے ہیں۔ تاہم، مغربی دنیا اور چین کے درمیان بڑھتی ہوئی اقتصادی دوری دنیا کے لیے نئے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔

جمہوریت کی گرتی ہوئی حالت، عالمی اداروں کا کمزور کردار، اور بڑھتی ہوئی عوامی تقسیم 2025 میں دنیا کو مزید غیر مستحکم کر سکتی ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ان چیلنجز پر قابو نہ پایا گیا تو عالمی امن اور ترقی پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔

مزید خبروں کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں اور دنیا کی اہم خبروں سے باخبر رہیں!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *