اسلام آباد: سپریم کورٹ کی آئینی بنچ نے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ کی فوجی عدالتوں میں شہریوں کے مقدمات پر سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ بنچ نے درخواست میں تاخیر کے جواز کی کمی قرار دی اور درخواست گزار پر 20,000 روپے جرمانہ عائد کیا۔
بنچ نے لکھا کہ درخواست میں ان افراد کے حقوق کو نظرانداز کیا گیا ہے جو پچھلے ڈیڑھ سال سے قید میں ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل نے 26ویں آئینی ترمیم کے مقدمے کے فیصلے کے بعد ہی اس مقدمے کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی، جسے بنچ نے بے بنیاد قرار دیا۔
عدالت نے اس درخواست کو غیرمعقول اور بدنیتی پر مبنی قرار دیتے ہوئے مسترد کیا اور کہا کہ اس کا مقصد مقدمات میں تاخیر کرنا تھا۔
مزید خبروں کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں۔