وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے حکومتی پالیسیاں نافذ کرنے کے لیے سخت اقدامات کا اعلان کر دیا! ⚖️ حکومت بلوچستان نے ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث سرکاری ملازمین کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا ہے۔ تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت جاری کر دی گئی ہے کہ وہ ایسے ملازمین کی نشاندہی کریں جو ریاست کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں یا تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے واضح الفاظ میں کہا کہ “کوئی بھی سرکاری افسر ریاستی پالیسیوں سے بالاتر نہیں، اگر کسی کو ان پر عملدرآمد میں دشواری ہے تو وہ مستعفی ہو جائے
قومی ترانہ اور پرچم کشائی لازمی!
وزیر اعلیٰ نے تعلیمی اداروں میں قومی ترانہ پڑھنے اور پرچم کشائی کو لازمی قرار دے دیا، ساتھ ہی متنبہ کیا کہ جو ادارے اس فیصلے پر عمل نہیں کریں گے، ان کے سربراہان کو عہدے چھوڑنے ہوں گے!
کرپشن اور بھتہ خوری کے خلاف سخت کارروائی!
چیک پوسٹوں پر کرپشن اور ناجائز وصولیوں کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپناتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے پولیس اور لیویز کے اہلکاروں کو خبردار کر دیا۔ “اگر کسی اہلکار کے خلاف کرپشن یا بھتہ خوری کی تصدیق ہوئی تو اسے فوری طور پر برطرف کر دیا جائے گا!” ⚠️
بلوچ نوجوانوں کو بہکایا نہیں جا سکتا!
وزیر اعلیٰ نے نوجوانوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی گمراہ کن سرگرمی کا حصہ نہ بنیں، حکومت نے بلوچستان کے نوجوانوں کے لیے ایک نئی یوتھ پالیسی کا آغاز کر دیا ہے جس کا مقصد انہیں تعلیم، روزگار اور ترقی کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
امن و امان پر کوئی سمجھوتہ نہیں
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی اعلان کیا کہ بلوچستان میں کسی بھی جگہ سڑکیں بند نہیں ہوں گی اور کوئی بھی طاقت ریاستی
قوانین کی خلاف ورزی نہیں کر سکے گی۔ “قانون کی عملداری ہر حال میں یقینی بنائی جائے گی
بلوچستان میں بڑے فیصلے، سخت حکومتی اقدامات! تازہ ترین خبروں اور اپڈیٹس کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں اور مستند خبروں سے باخبر رہیں! ✅ #بلوچستان #کوئٹہ #ریاست_کی_رٹ #QuettawalNews