روس نے 29 سالہ ازبک باشندے کو سینئر جنرل ایگور کرِلوو اور ان کے اسسٹنٹ کے قتل کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ روسی فیڈرل سکیورٹی سروس (FSB) کے مطابق، ملزم کو یوکرائنی انٹیلی جنس نے قتل کی کارروائی کے لیے بھرتی کیا تھا۔
کرِلوو کو 17 دسمبر 2024 کو ماسکو میں ایک دھماکہ خیز آلہ سے نشانہ بنایا گیا، جو ایک برقی اسکوٹر پر نصب کیا گیا تھا۔ اس دھماکے میں کرِلوو اور ان کے اسسٹنٹ کی موت ہو گئی۔
FSB نے کہا کہ ملزم کو یوکرائنی خصوصی سروسز نے قتل کے لیے ہدایت دی تھی اور اس کے بدلے میں 100,000 ڈالر انعام اور یورپی یونین منتقلی کا وعدہ کیا تھا۔ ملزم نے کرِلوو کی نگرانی کرنے کے لیے کرائے کی گاڑی کا استعمال کیا اور یوکرائنی ہینڈلرز کو لائیو ویڈیو فراہم کی۔
یوکرائن کی سکیورٹی سروس (SBU) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی اور کرِلوو کو جنگی جرائم میں ملوث سمجھا تھا۔ روس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
مزید خبروں کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں!