جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کے بعد کوئٹہ ریلوے کی سیکیورٹی سخت

جعفر ایکسپریس ہائی جیکنگ کے بعد کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں سیکیورٹی کو ہنگامی بنیادوں پر مزید سخت کر دیا گیا ہے۔ پاکستان ریلوے پولیس نے ہدایت جاری کی ہے کہ ملتان اور کراچی ڈویژن سے 50 کانسٹیبلز اور ہیڈ کانسٹیبلز کو فوری طور پر کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں تعینات کیا جائے تاکہ ریلوے کی اہم تنصیبات کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید برآں، عید اسپیشل ٹرینوں بالخصوص 26 مارچ کو کوئٹہ سے پشاور جانے والی ٹرینوں کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریلوے پولیس اور فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکاروں کو نہ صرف ریلوے اسٹیشنز بلکہ چلتی ٹرینوں کے اندر بھی تعینات کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

ریلوے پولیس کے مطابق، یہ دستے دہشت گردی کی ممکنہ سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے خصوصی تربیت یافتہ ہوں گے اور جدید اسلحے سے لیس ہوں گے۔ مزید یہ کہ دیگر ریلوے ڈویژنز، جن میں لاہور، راولپنڈی، پشاور اور سکھر شامل ہیں، کے سیکیورٹی اہلکاروں کو بھی کوئٹہ ریلوے ڈویژن میں روٹیشن کی بنیاد پر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ بلوچستان کے تمام ریلوے مقامات کی سیکیورٹی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

بلوچستان میں روزانہ چار مسافر ٹرینیں چلتی ہیں جن میں جعفر ایکسپریس اور بولان ایکسپریس بھی شامل ہیں، جو صوبے کو پنجاب اور سندھ سے جوڑتی ہیں۔ حالیہ ہائی جیکنگ کے واقعے کے بعد ان تمام ٹرینوں کے سفر کو محفوظ بنانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جا رہے ہیں، جس میں انجن سمیت پوری ٹرین کے اندر بھی سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ریلوے حکام نے واضح کیا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی اور نگرانی کو مسلسل جاری رکھا جائے گا تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کے سیکیورٹی خطرات کا بروقت سدباب کیا جا سکے۔

ایسی مزید تازہ ترین اور مستند خبروں کے لیے کوئٹہ وال نیوز کو فالو کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *