اہلسنت و الجماعت کا بھی کراچی میں آج سے 60 مقامات پر دھرنے دینے کا اعلان

اہلسنت و الجماعت نے کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار میں بلا تفریق آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے ملک بھر میں احتجاج اور دھرنوں کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔ تنظیم کے مطابق، اگر اہل تشیع کے جاری دھرنے 24 گھنٹوں کے اندر ختم نہ کیے گئے تو وہ بھی اپنے طے شدہ مقامات پر دھرنے شروع کر دیں گے، جو بعد میں ملک گیر احتجاج کی شکل اختیار کر سکتے ہیں۔ کراچی میں دھرنوں کا آغاز آج سہ پہر 3 بجے سے 60 مختلف مقامات پر ہوگا۔

یہ اعلان سنی علما کونسل کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کیا گیا، جس میں کہا گیا کہ ملک کے موجودہ حالات امن و امان کے لیے خطرناک ہیں اور ان مسائل کو فوری طور پر حل کیا جانا چاہیے۔ یہ بیانات سنی علما کونسل کے سربراہ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے جامع مسجد رحمانی، آبپارہ اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران دیے۔ پریس کانفرنس میں ان کے ہمراہ مرکزی صدر علامہ غازی اورنگزیب فاروقی اور مختلف مسالک کے علما کرام بھی موجود تھے۔

علامہ لدھیانوی نے کہا کہ پارا چنار میں جاری قتل و غارت گری ایک گہری سازش کا حصہ ہے، جس کے تانے بانے بیرونی ممالک سے جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرم ایجنسی میں اکثریتی آبادی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، ان کے گھروں اور بازاروں کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، اور بے گناہ شہریوں کو قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف مقامی امن کو تباہ کر رہے ہیں بلکہ پورے ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔

اہلسنت و الجماعت نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر کرم ایجنسی میں بلا تفریق آپریشن کریں اور مجرموں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر عمل نہ کیا گیا تو دھرنے کا دائرہ ملک کے دیگر شہروں تک پھیلا دیا جائے گا۔ تنظیم نے اپنے احتجاج کو پرامن رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد ملک کے امن و امان کو بہتر بنانا ہے، لیکن حکومت کو اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرنے ہوں گے۔

یہ صورتحال ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے جہاں مختلف مسالک کے درمیان ہم آہنگی اور مذاکرات کی ضرورت پہلے سے زیادہ محسوس کی جا رہی ہے۔ حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ تمام فریقین کے ساتھ بات چیت کرے اور مسائل کو جلد از جلد حل کرے تاکہ کسی بھی قسم کے ناخوشگوار حالات سے بچا جا سکے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *