کسان اتحاد کا مطالبات پورے نہ ہونے پر اسلام آباد کی جانب ’احتجاجی مارچ‘ کا اعلان

کسان اتحاد نے حکومت کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر گندم کی امدادی قیمت میں اضافہ نہ کیا گیا اور پنجاب حکومت نے زرعی پیداواری لاگت میں کمی کے لیے فوری اقدامات نہ کیے تو اسلام آباد کی جانب احتجاجی مارچ کیا جائے گا۔ کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین خالد حسین نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس کے دوران اپنے تحفظات اور مطالبات پیش کیے۔

خالد حسین نے الزام عائد کیا کہ پنجاب حکومت نے فلور ملز کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے، جس کے نتیجے میں کسانوں کا استحصال ہو رہا ہے اور زرعی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلور ملز کے مالکان کو دی جانے والی یہ رعایت کسانوں کی محنت کے بدلے مناسب معاوضہ دینے میں ناکامی کا باعث بن رہی ہے، جبکہ زرعی شعبہ پہلے ہی مہنگائی اور پیداواری لاگت میں اضافے کے باعث دباؤ کا شکار ہے۔

کسان رہنماؤں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گنے اور گندم کی کم از کم قیمتوں کا اعلان نہ کرنے سے کسانوں کو بے یقینی کی کیفیت میں چھوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کرنے سے گریز کیا کہ حکومت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے تحت سبسڈیز ختم کرنے اور آزاد منڈی کی معیشت کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ کسان رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ ان پالیسیوں کا خمیازہ کسانوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے، جنہیں پہلے ہی زرعی آلات، کھاد، اور دیگر ضروری اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کا سامنا ہے۔

مرکزی صدر میاں عمیر مسعود نے اس موقع پر حکومت سے مطالبہ کیا کہ گندم کی امدادی قیمت میں فوری اضافہ کیا جائے تاکہ کسان اپنی محنت کا جائز معاوضہ حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے کسانوں کے مطالبات پر توجہ نہ دی تو کسان اتحاد احتجاجی مارچ کے ذریعے اپنے حقوق کے حصول کے لیے سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہوگا۔

کسان اتحاد کے رہنماؤں نے خبردار کیا کہ حکومت کے اس رویے کے باعث نہ صرف زرعی شعبے کو نقصان پہنچے گا بلکہ ملک میں خوراک کی قلت اور معاشی بحران بھی پیدا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسان اپنی ضروریات پوری کرنے اور قومی غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کرتے ہیں، مگر حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ان کی محنت رائیگاں جا رہی ہے۔

کسان اتحاد نے حکومت پر زور دیا کہ وہ فوری طور پر کسانوں کے مسائل کا نوٹس لے، زرعی معیشت کو تحفظ فراہم کرے، اور ایسی پالیسیز وضع کرے جو کسانوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے جلد اقدامات نہ کیے تو احتجاجی مارچ ناگزیر ہوگا۔

6 thoughts on “کسان اتحاد کا مطالبات پورے نہ ہونے پر اسلام آباد کی جانب ’احتجاجی مارچ‘ کا اعلان

  1. Khám phá thế giới giải trí trực tuyến đỉnh cao tại MM88, nơi mang đến những trải nghiệm cá cược thể thao và casino sống động.

  2. Đến với J88, bạn sẽ được trải nghiệm dịch vụ cá cược chuyên nghiệp cùng hàng ngàn sự kiện khuyến mãi độc quyền.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *