کیچ کے علاقے دشت میں پاکستانی فورسز اور بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے درمیان کشیدگی شدت اختیار کر گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، دشت شولیگ اور اس کے گردونواح میں پاکستانی فورسز بڑے پیمانے پر آپریشن کر رہی ہیں، جس کے دوران انہوں نے علاقے کا مکمل گھیراؤ کر لیا ہے۔ یہ کارروائی اس وقت شروع کی گئی جب آج دشت زرین بگ کے علاقے میں پاکستانی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ اس حملے میں دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والے اہلکار مبینہ طور پر قطر کے شاہی خاندان کے ان ارکان کی حفاظت پر مامور تھے جو نایاب پرندوں کے شکار کی مہم پر پاکستان آئے ہوئے ہیں۔
اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی ہے۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کارروائی ان پاکستانی فوجی قافلوں کے خلاف کی گئی ہے جو غیر ملکی سیاحوں کو تحفظ فراہم کر رہے تھے۔ ترجمان نے واضح کیا کہ بلوچستان جنگ کی حالت میں ہے اور بی ایل اے نے نایاب جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے شکار پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ انہوں نے غیر ملکی سیاحوں کو خبردار کیا کہ وہ ان جنگ زدہ علاقوں کا رخ نہ کریں جہاں پاکستانی فوج انہیں پیسوں کے عوض شکار کے لیے لاتی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ان سیاحوں کو براہ راست نشانہ بنانے کے بجائے فوجی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تاکہ یہ حملہ ایک وارننگ کے طور پر لیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے ایک انتباہ تھا، اور اگر انہوں نے دوبارہ ان علاقوں میں شکار کی کوشش کی تو اگلی کارروائی میں وہ براہ راست نشانہ بنیں گے۔
دریں اثنا، جاری آپریشن کے حوالے سے پاکستانی حکام کی جانب سے تاحال کوئی باضابطہ بیان یا تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔ کسی گرفتاری کی اطلاع بھی موصول نہیں ہوئی ہے۔ اس واقعے نے ایک بار پھر بلوچستان میں جاری تنازعے اور سیاسی کشیدگی کو نمایاں کر دیا ہے، جہاں نایاب جنگلی حیات کے تحفظ اور غیر ملکی شکار مہمات کے خلاف بی ایل اے کی سرگرمیاں تنازعے کو مزید گہرا کر رہی ہیں۔


Đến với J88, bạn sẽ được trải nghiệm dịch vụ cá cược chuyên nghiệp cùng hàng ngàn sự kiện khuyến mãi độc quyền.
专业构建与管理谷歌站群网络,助力品牌实现全域流量的强势增长。谷歌站群