بلوچستان میں ساتویں زرعی مردم شماری کا آغاز

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے ‘انٹیگریٹڈ ڈیجیٹل کاؤنٹ’ کے نام سے ساتویں زرعی مردم شماری کا افتتاح کیا، جو جدید جغرافیائی معلوماتی نظام (GIS) ٹیکنالوجی پر مبنی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس اقدام کو بلوچستان کی معیشت اور قومی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ زراعت اور لائیو اسٹاک کا شعبہ نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ مردم شماری کے ذریعے قابل اعتماد اور جامع اعداد و شمار حاصل کرنا زرعی ترقی اور خوراک کی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہے۔

اس مردم شماری کے دوران، 1,004 تربیت یافتہ عملہ صوبے بھر میں زرعی اعداد و شمار جمع کرے گا۔ ابتدائی نتائج اگست 2025 تک متوقع ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے زور دیا کہ یہ اقدام بلوچستان کے 7.12 ملین ایکڑ قابل کاشت زمین کے بہتر استعمال اور اہم فصلوں جیسے گندم، چاول، اور کپاس کی قومی پیداوار میں اضافہ کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا۔

انہوں نے تمام سرکاری محکموں کو پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ مردم شماری کے نتائج کو صوبائی حکومت کے مقامی سطح پر تصدیق کے عمل سے گزارا جائے گا تاکہ یہ ڈیٹا کسی بھی قسم کی غلطی سے پاک ہو۔

مزید خبروں اور تفصیلات کے لیے ہمارے ساتھ جڑے رہیں۔
کوئٹہ وال نیوز: آپ کی آواز، آپ کا چینل!

7 thoughts on “بلوچستان میں ساتویں زرعی مردم شماری کا آغاز

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *